پاکستان سمیت دنیا کے مخلتف ممالک میں زمین سے محبت کا اظہار کرنے کے لیے آج ’ارتھ ڈے‘ منایا جارہا ہے۔
ارتھ ڈے نیٹ ورک کے مطابق یہ دن ہر سال 22 اپریل کو دنیا کے 192 ممالک میں منایا جاتا ہے جس کی ابتدا 48 برس قبل 1970 میں امریکی سینیٹر گیرولڈ نیلسن نے کی، جن کا عزم ماحول کو صاف ستھرا رکھنا تھا۔
ارتھ ڈے منانے کا مقصد ماحولیاتی آلودگی سے زمین کو پہنچنے والے نقصان سے محفوظ بنانا اور لوگوں میں آگہی اور زمین سے محبت کا شعور اجاگر کرنا ہے۔
ماہر ماحولیات ڈاکٹر معظم کے مطابق فضائی آلودگی کا خاتمہ درخت لگا کر کیا جاسکتا ہے کیوں کہ درخت آکسیجن فراہم کرتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت 2012 کی رپورٹ کے مطابق فضائی آلودگی صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ بن گیا ہے جس کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ 24 مارچ کو ارتھ آور بھی منایا گیا تھا جس میں پاکستان سمیت 88 ممالک کے 4 ہزار شہر اور قصبوں نے اس مہم میں حصہ لیا تھا تاکہ کرہ ارض کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کے حوالے سے شعور اجاگر کیا جاسکے۔