کائنات زیادتی، قتل کیس:جوڈیشل مجسٹریٹ نے مقدمہ انسداد دہشتگردی عدالت منتقل کردیا
کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے 7 سالہ بچی کائنات سے زیادتی اور قتل کیس کے ملزمان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کرنے اور تفتیش انسپکٹر رینک کے افسر کے سپرد کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ 31 جولائی کو سچل تھانے کی حدود میں بھٹائی آباد کے علاقے سے ایک 7 سال بچی کائنات کی لاش برآمد ہوئی تھی، جسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔
واقعے کا مقدمہ سچل تھانے میں بچی کے بھائی کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں 4 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا، جنہیں پولیس گرفتار کرچکی ہے۔
پولیس نے گرفتار ملزمان الطاف شاہ، عارف شاہ،حیدر شاہ اور شاہد محمود کو ریمانڈ کے لیے آج جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں پیش کیا۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزمان نے زیادتی اور تشدد کے بعد بچی کو قتل کیا، یہ واقعہ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے۔
پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں قصور میں ہونے والے زینب قتل کیس کا بھی حوالہ دیا۔
سماعت کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے کائنات زیادتی و قتل کیس کا مقدمہ انسداد دہشتگردی عدالت منتقل کرنے اور تفتیش انسپکٹر رینک کے افسرکےسپرد کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ میڈیکولیگل (ایم ایل) رپورٹ میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوچکی ہے اور پولیس کے مطابق چاروں ملزمان کے خون کے نمونے جامشورو ڈی این اے لیب بھیج دیئے گئے ہیں، جس کی رپورٹ 7 دن میں موصول ہوجائے گی۔