Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

عورت، آزمائش اور اللہ پر یقین

عورت، آزمائش اور اللہ پر یقین

عورت، آزمائش اور اللہ پر یقین

عورت، آزمائش اور اللہ پر یقین

تحریر شائستہ مچک

زندگی کی راہوں میں جب لوگ آپ پر ہنستے ہیں، آپ کو روکنے کے لیے پتھر پھینکتے ہیں، آپ کی منزل پر شک کرتے ہیں، یا آپ کے خوابوں کو حقیر سمجھتے ہیں تو دراصل یہ وہ مقام ہے جہاں عظمت جنم لیتی ہے۔ خاص طور پر ایک عورت جب اپنی پہچان بنانا چاہے، مقدر بدلنا چاہے، کوئی کاروبار شروع کرنا چاہے، کتاب لکھنا چاہے، یا کوئی بڑا خواب پورا کرنا چاہے، تو دنیا ہمیشہ آسانی سے راستہ نہیں دیتی۔یہی وہ لمحے ہیں جہاں انسان کے اندر کی طاقت جاگتی ہے۔علامہ اقبال نے کیا خوب کہا تھا

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں۔ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں۔یہ شعر دراصل ہمیں یہی سکھاتا ہے کہ ایک مشکل، ایک رکاوٹ، ایک تنقید، ایک ناامیدی منزل نہیں ہوتی، بلکہ ایک نئی منزل کی علامت ہوتی ہے۔ہماری اسلامی تاریخ میں عورتوں نے صرف گھروں تک محدود رہ کر نہیں، بلکہ زندگی کے ہر شعبے میں بے مثال کردار ادا کیا ہے۔حضرت خدیجہؓ نے تجارت میں قیادت دکھائی،
حضرت فاطمہؓ نے کردار کی بلندی قائم کی،حضرت عائشہؓ نے علم اور فہم میں دنیا کو رہنمائی دی۔یہ سب خواتین ہمیں بتاتی ہیں کہ عورت کی طاقت اس کے یقین، اس کی خودی، اس کی ہمت، اور اس کے اللہ پر ایمان میں چھپی ہے۔
اقبال نے اسی عورت کے بارے میں کہا تھا:وجودِ زن سے ہے تصویرِ کائنات میں رنگ اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوزِ دروں یعنی عورت نہ صرف زندگی میں رنگ بھرتی ہے بلکہ زندگی کو اصل روح بھی دیتی ہے۔ تنقید، بے سہارگی اور مسترد کیے جانے کا خوف۔جب ایک عورت آگے بڑھنے لگتی ہے تو دنیا اس کی ہمت آزمانے لگتی ہے۔کبھی لوگ ہنسیں گے۔کبھی راستے میں پتھر آئیں گے،کبھی سپورٹ نہیں ملے گی،کبھی دوسروں کی رائے دل کو زخمی کرے گی،لیکن یاد رکھیں:لوگوں کی رائے اللہ کا فیصلہ نہیں ہوتی۔دنیا تنقید کرے گی، لیکن اللہ ہر قدم پر ساتھ دے گا۔
حالات کی دو اقسام: قابلِ کنٹرول اور غیر قابلِ کنٹرول
آپ کے سامنے ہمیشہ دو طرح کے حالات آئیں گے
1 وہ جو آپ کے اختیار میں ہیں،آپ کی محنت،آپ کی سوچ،آپ کا اخلاق،آپ کی پلاننگ،آپ کی عادتیں،اگر غلطی آپ کی ہے تو اسے بدلیے،اگر کمزوری ہے تو اسے طاقت بنائیے.
2 وہ جو آپ کے اختیار میں نہیں ہیں،لوگوں کی رائے،لوگوں کارویہ،تنقید،حسد،غلط فہمیاں
بے قدری،ان چیزوں کو بدلنے کی کوشش کرنا صرف آپ کو توڑ دیتا ہے۔اگر صورتحال نہ بدلے تو اپنی نظر (perspective) بدل لیں۔
زاویہ بدلیں، دنیا بدلتی دکھے گی۔جب آپ تنقید کو سیکھنے کے موقع کے طور پر دیکھیں گے…جب آپ رکاوٹ کو امتحان سمجھیں گے جب آپ بے سہارگی کو اللہ پر بھروسے میں بدلیں گے…تو زندگی خود آسان ہوجائے گی۔زیادہ توقعات ہمیشہ زیادہ تکلیف دیتی ہیں۔لیکن اسلام سکھاتا ہے کہ امید اللہ سے رکھو، لوگوں سے نہیں۔
جب توقع کم ہوتی ہے تو:دل ہلکا ہوتا ہے،ذہن صاف ہوتا ہے
کوشش مضبوط ہوتی ہے،اور برداشت بڑھتی ہے۔مثبت سوچ دنیا تب بدلتی ہے جب آپ اندر سے بدلتے ہیں۔اس لیے:مثبت بولیں،مثبت سنیں،مثبت لوگوں سے ملیں،مثبت سوچیں،یاد رکھیں جس کے اندر روشنی ہو، باہر کی تاریکی اس تک نہیں پہنچ سکتی۔یہ زندگی کبھی بھی ہمیشہ ہمارے پلان کے مطابق نہیں چلتی۔اکثر وہ ہوتا ہے جس کا ہم نے سوچا بھی نہیں ہوتا۔مگر یہی زندگی کا حسن ہے یہی امتحان ہے یہی سفر ہے۔اگر صورتحال بدل سکتی ہے تو اسے بدلیں،
اگر نہیں بدل سکتی تو اپنی نظر بدلیں۔آپ عورت ہیں
خود مختار، باہمت، مضبوط، اللہ کی خاص مخلوق۔
آپ کی کامیابی ہی آپ کا جواب ہوگی۔
اور آپ کی ہمت ہی آپ کا تحفہ۔

Exit mobile version