ایران نے دنیا کو حیران کردیا
جمہور کی آواز
ایم سرور صدیقی
اسرائیل ایران کو تر نوالہ سمجھ رہاتھا لیکن ایران نے اسرائیل کے ساتھ جو کچھ کیااس نے دنیا کو حیران بلکہ پریشان کرکے رکھ دیاہے مسلم امہ کے لئے اس جنگ کا ایک مثبت پہلوبھی آشکارہوا ہے کہ اسرائیل کے ناقابل ِ تسخیر ہونے کا بھرم بھی جاتارہا جب صیہونی ایرانی میزائل کی زد میں آکر جلتی ہوئی عمارتیں ،دفاتر اور فلک ٹاپ پلازے دیکھتے ہیں تو خوف کے مارے چیخنے لگتے ہیں ایسا انہوںنے پہلے غزہ میں فلسطینی علاقوںمیں آگ اور خون کا کھیل دیکھا تھا اسی لئے اب تو اسرائیل کے اندر بھی اس جنگ کے خلاف آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں اس جنگ کا انجام جو بھی ہو بہرحال اسرائیل کیلئے ایران ایک ڈارئونا خواب بن گیاہے
خود اسرائیلی انٹیلی جنس حکام نے تسلیم کرلیا ہے کہ ایران کی جانب سے داغے جانے والے مختلف میزائلوں حملوں سے اسرائیلی میزائل دفاعی نظام کی صلاحیتیں متاثر ہو رہی ہیں آپریشن وعدہ صادق سوم، ایران کے اسرائیلی فوج پر حملے حکام نے تسلیم کیا کہ اب اسرائیلی میزائل دفاعی نظام محض 65 فیصد ایرانی میزائیلوں کو روک سکے، جبکہ اس سے قبل یہ شرح 90 فیصد تھی اسرائیلی حکام نے یہ بھی اعتراف کرلیاہے
کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایرانی بہتر اور تیز رفتار میزائلوں کا استعمال بڑھا رہے ہیں جس سے نمٹنے کیلئے اسرائیلی سسٹم کو صرف 6 سے 10 منٹ کا وقت ملتا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایرانی اپنے میزائلوں کی رہنمائی کیلئے آخری مرحلے کا استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے ایرانی میزائل درست انداز میں اپنے ہدف کو تباہ کر پاتے ہیں۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ صہیونی دشمن کو سزا دینے کا عمل جاری ہے ایران کبھی سرنڈرنہیں کرے گا اور ایک وقت آئے گا صیہونی ریاست کو ملیا میٹ کردیا جائے گا ایران کے اسرائیل پر تازہ ترین حملے میںمیزائلوں کی بارش کے نتیجے میں جنوبی اسرائیل کے علاقے بیر شیبہ، دیمونا، بئرسبع اور مضافات میں بھاری نقصان ہوا
جبکہ 5 افراد زخمی بھی ہوگئے ہیں جبکہ تل ابیب نے آیت اللّٰہ خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے جس کے رد ِ عمل میں ہیکریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کے قتل کی بات کرنے والے ذہن میں رکھیں کہ اس سے پنڈورا بکس کھل جائے گا اگر ایرانی سپریم لیڈر کو قتل کیا گیا تو انتہائی منفی ردعمل ہوگا۔ ایران کے سپریم لیڈر کے قتل سے متعلق کسی بھی عمل کی سختی سے مخالفت کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا ہونا ایران کے اندر سے ردعمل کو جنم دے گا،
یہ ایران میں انتہا پسند جذبات کے ابھرنے کا باعث بنے گا۔ ترجمان کریملن نے یہ بھی کہا کہ ایران میں حکومت کی تبدیلی ناقابل تصور ہے، یہ بات ناقابل قبول ہونی چاہیے، ایران میں حکومت کی تبدیلی پر بات کرنا بھی ہر کسی کیلئے ناقابل قبول ہونا چاہیے۔ دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایران اور اسرائیل کا سب سے زیادہ نقصان ا مریکا کو ہوا ہے دنیا بھر میں جس کے فوجی اڈے غیر محفوظ ہوگئے ہیں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ سے خطے میں صورتحال کشیدہ ہونے کے خدشے کی وجہ سے قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے سے اپنے طیارے ہٹا لئے۔ قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے ’العدید‘ کی رواں ماہ لی گئی سیٹلائٹ کی جو تصاویر سامنے آئی ہیں، ان میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امریکا نے فوجی اڈے سے تقریباً تمام امریکی طیارے ہٹا دئیے ہیں۔ پلینٹ لیبز پی بی سی (Planet Labs PBC) کی جانب سے شائع کی گئی
ان تصاویر کا بین الاقوامی میڈیا کی ایک رپورٹ میں تجزیہ کیا گیا ہے۔ تجزئیے کے مطابق سیٹلائٹ کے ذریعے العدید بیس کی 5 جون کو لی گئی تصویر میں فوجی اڈے پر تقریباً 40 فوجی طیارے کھڑے نظر آ رہے ہیں جبکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کا آغاز ہونے کے بعد 19 جون کو لی گئی تصویر میں فوجی اڈے پر صرف 3 فوجی طیارے نظر آ رہے ہیں۔ تازہ ترین حالات کے پیش ِ نظر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوٹرن لیتے ہوئے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری کی خبر کو مسترد کردیا دفاعی تجزیہ کاروںکا کہناہے کہ ٹرمپ نے ایران پر حملہ کرنے کا حملہ مؤخر کرنے کا فیصلہ یورپی دباؤ اور پاکستانی آرمی چیف سے ملاقات کا نتیجہ ہے دوسری جانب برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کا کہنا ہے
کہ مشرق وسطیٰ کی سنگین صورتحال کو روکنے کا یہی وقت ہے ٹرمپ کا ایران پر حملے کا فیصلہ دو ہفتوں کے لیے مؤخر کرنا سفارتی حل کے لیے اہم موقع ہے اس حوالے سے قطر میں موجود امریکی سفارت خانے کویہ اعلان کرناپڑا کہ خطے میں جاری کشیدگی کے پیشِ نظر امریکی فوجی اڈے تک رسائی محدود ہوگی امریکی فوج کے سابق لیفٹیننٹ جنرل اور رینڈ کارپوریشن کے دفاعی محقق مارک شوارٹز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ العدید میں امریکی فوجی اہلکار، ہوائی جہاز اور تنصیبات ایران سے قریب ہونے کی وجہ سے انتہائی کمزور ہوں گے۔ اْنہوں نے مزید بتایا کہ حتیٰ کہ شارپنل بھی امریکی طیاروں کو ناکارہ بنا سکتا ہے
ہم امریکی افواج، اہلکاروں اور آلات دونوں کے لیے خطرہ کم کرنا چاہتے ہیں اور اپنے مشن کو اعلیٰ ترین تیاری، جان لیوا اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ انجام دیتے ہوئے آپریشنل سیکیورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے پْرعزم ہیں۔۔امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ اگر ایران پر فوجی دباؤ میں اضافہ کیا گیا، تو وہ ایٹمی ہتھیار بنانے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔ اخبار کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ ایران نے ابھی تک باضابطہ طور پر ایٹمی بم بنانے کا فیصلہ نہیں کیا، لیکن اس کے پاس اتنی افزودہ یورینیم موجود ہے جو ایک ایٹمی بم بنانے کے لیے کافی ہو سکتی ہے۔ رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے
کہ اگر امریکہ ایران کے حساس ایٹمی تنصیب فردو پلانٹ پر حملہ کرتا ہے یا سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو نشانہ بنایا جاتا ہے، تو ایران ممکنہ طور پر ایٹمی ہتھیار بنانے کے عمل کا آغاز کر سکتا ہے۔ خفیہ اداروں کا کہنا ہے کہ ایران اس وقت صرف جوابی حکمتِ عملی کے تحت ایٹمی ہتھیار کی تیاری پر مائل ہو سکتا ہے، جو خطے اور دنیا کے لئے ایک سنگین خطرہ ہوگا اس لئے دنیا کو ایک مشکل صورت ِ حال سے بچانے کیلئے بڑی حکمت ِ عملی کی ضرورت ہے۔