17

بھارت سندھ طاس معاہدہ مانے یا پاکستان ایک اور جنگ لڑے گا پھر 6 کے 6 دریا پاکستان کے ہونگے: بلاول

بھارت سندھ طاس معاہدہ مانے یا پاکستان ایک اور جنگ لڑے گا پھر 6 کے 6 دریا پاکستان کے ہونگے: بلاول

بھارت سندھ طاس معاہدہ مانے یا پاکستان ایک اور جنگ لڑے گا پھر 6 کے 6 دریا پاکستان کے ہونگے: بلاول

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت عالمی قانون اور سندھ طاس معاہدہ مانے یا پاکستان ایک اور جنگ لڑے گا اور پھر یہ 6 کے 6 دریا پاکستان کے ہوں گے۔

بلاول بھٹو زرداری امریکا اور یورپ کے دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے، کراچی ائیر پورٹ اولڈ ٹرمینل پر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں نے استقبال کیا۔

استقبال کیلئے آنے والے کارکنوں سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری  کا کہنا تھاکہ بھارت ہم سے سات گنا بڑا ملک ہے پاک فوج نے عبرت ناک شکست دی، جنگ ہارنے کے بعد بھارت کی کوشش تھی کہ سفارتی محاذ پر ہمیں ہرائے لیکن بھارت سفارتی سطح پر بھی ناکام رہا اور ہم نے یہ جنگ بھی جیتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سچ کے ساتھ اور بھارت جھوٹ کے ساتھ کھڑا تھا، عالمی میڈیا پر پاکستان کا بیانیہ جیت گیا اور بھارت ہار گیا، ہم نے ہر دور میں کشمیریوں کی آواز اٹھائی ہے اور اٹھاتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی دور میں بھارت نے کشمیر پر حملہ کیا اس وقت کے وزیراعظم نے کہا میں کیا کروں؟ جب ملک کے صدر زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف ہیں تو بھارت کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیا اور حالیہ جنگ میں پاکستان نے بھارت کے 6 جہاز گرائے، پوری دنیا مان چکی تھی لیکن بھارت جہاز گرنے کا انکار کررہا تھا ،اب مان چکا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ بھارت کو لگا کہ ہمارے شہریوں کو مارے گا اور سندھ طاس معاہدہ معطل کرے گا تو ہم بانی پی ٹی آئی کی طرح خاموش رہیں گے، اب امریکا کے صدر بھی کہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بات چیت کروانے پر تیار ہیں۔

انہوں نے مزید کہنا تھاکہ جب سندھو کی بات آتی ہے تو ہر سطح پر پیپلزپارٹی صف اول کا کردار ادا کرتی ہے ہم نے مثبت سیاست کرکے آئینی فورمز استعمال کرکے سندھو کو تحفظ دلایا، میں نے وعدہ کیا تھا کہ بھارت کو عالمی سطح پر بے نقاب کروں گا اور وہ کرکے آیا ہوں، پاکستان کا مقدمہ اقوام متحدہ میں لڑااور سندھو کا دفاع کیا۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ بھارت کو سندھ طاس معاہدہ ماننا پڑے گا، بھارت عالمی قانون اور سندھ طاس معاہدہ مانے یا پاکستان ایک اور جنگ لڑے گا، کشمیر سے کراچی تک پاکستان کا پانی سندھو سے آتا ہے، سندھو پاکستان بننے سے پہلے چلتا آرہا ہے، اپنے دریا کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ سیاسی یتیم صوبوں کے درمیان نفرتیں پھیلانے کے عادی ہیں، جب مودی نے ہمارے سندھو پر حملہ کیا تو یہ سیاسی یتیم کہاں غائب ہیں؟ ان کے دھرنے اور شور کا کیا ہوا؟ سندھو تو صرف بہانہ تھا نشانہ پیپلزپارٹی تھی، ان کے پیچھے ہمیشہ بھارت کا پیسا رہا ہے اور چار سال بعد الیکشن میں ان سیاسی یتیموں کو پھر عبرتناک شکست دیں گے، سندھو پر بھارت کا حملہ ہوا یہ سیاسی یتیم خاموش رہے عوام ان کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔

بلاول نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی صدر ٹرمپ سے ملاقات ہوئی، بھارت بتائے اگر پاکستان دہشتگردی کراتا ہے تو ہماری فوج کا سربراہ وائٹ ہاؤس میں کیا کررہا تھا؟ فیلڈ مارشل کی وائٹ ہاؤس میں دعوت کا مطلب یہ تھا کہ پاکستان جنگ جیت چکا ہے، کیا جنگ ہارے ہوئے ملک کی فوج کے سربراہ کو دعوت دی جاتی ہے؟ 

ان کا کہنا تھاکہ افواج پاکستان دہشتگردی کےخلاف جنگ میں صف اول کا کردار ادا کررہی ہیں، دنیا کہہ رہی کہ پاکستان دہشتگردی کا مقابلہ کرتا ہے، بھارت نےاربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان کےخلاف بیانیہ بنانے کیلئے کی، سندھو کا معاملہ ہمارے لیے زندگی اور موت کا معاملہ ہے، سندھو کی آواز بنیں گے دفاع کریں گے اور عوام تک پانی پہنچائیں گے۔

بلاول کا کہنا تھاکہ اگر ہم ملکر دہشتگردی کا مقابلہ نہیں کرتے تو مسئلہ رہےگا، دنیا کےکونےکونےتک کشمیر کی آواز اٹھاتےرہیں گے، سندھو ہماری زندگی موت کا معاملہ ہے، مجبور کرتے ہیں تو جنگ لڑنےکو تیار ہیں، سندھو پر سیاست کرنے والوں کو مودی مبارک، ہم سندھو پر بھارت کو مجبور کریں گے، سندھ طاس معاہدہ مانے یا 6 دریا واپس کرنے پڑیں گے۔

ان کا کہنا تھاکہ اپنے پوری سفارتی وفد کاشکر گزار ہوں، ہم نے دن رات انتھک محنت کی اور ہم نے 70سے زائد ملاقاتیں کیں، ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے

۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں