فیصلے کا وقت
دھوپ چھائوں
الیاس محمد حسین
آئے روز سکیورٹی قافلوںپر حملوںکا مطلب ہے پاکستان قیام ِ امن کیلئے بہت بڑی قیمت اداکررہاہے اس کے باوجود امریکہ،اس کے اتحادی ممالک کا رویہ شاکی ہے وہ الزامات پہ الزامات لگائے جارہے ہیں افغانستان اور بھارت بھی اپنے مخصوص مفادات کیلئے پاکستان کے خلاف عالمی طاقتوں کی ہاں میں ہاں ملاکر پہلے سے مخدوش صورت ِ حال کو مزید گھمبیر بنا رہے ہیںدراصل اسلام دشمن قوتیں پاکستان کو بدنام کرنے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتیں اب حالیہ پا بھارت جنگ نے بھارت اور مودی سرکار کو جس ہزیمت سے دوچار کیا ہے وہ عسکری تاریخ کا ایک ناقابل ِ فراموش باب ہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت نے اتنے مسائل پیداکردئیے ہیں کہ ایک صدی تک اس کے اثرات باقی رہیں گے
اس ماحول میں بھارت اور افغانستان توپاکستان کو دیوارسے لگانے کی کوشش کررہے ہیں اس لئے ہرپاکستانی کو وطن کی سلامتی کیلئے دعاکرنی چاہیے ۔’’را‘‘ اور موساد کے ایجنٹ بھی پاک، بھارت اور پاک ، افغانستان کے درمیان امن مذاکرات کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں جو طالبان کو بدنام کرنے کیلئے اپنی مذموم کارروائیاں کرنے سے نہیں چوکتے اور وہ پاک فوج کے دستوںپر حملہ آورہوتے رہتے ہیں اس بات کا بھی اندیشہ ہے کہ طالبان میں موجود کچھ افراد اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کے آلہ ٔ کارہوں ان سے بھی خبرداررہنا ہوگا یہ لوگ کسی قیمت پرپاکستان کو پر امن نہیں دیکھنا چاہتے ان کا اصل ایجنڈہ یہ ہے کہ پاکستان ہمیشہ اپنے داخلی اور خارجی معاملا ت میں الجھا رہے اور وہ خطے کے تھانیدار بن کر اپنی من مانی کرتے پھریں حالات جو بھی ہوں پاکستانی قوم کی خواہش اور عزم ہے
کہ موجودہ حکومت کوملکی دفاع ناقابل تسخیر بنانے کیلئے پر عزم رہنا چاہیے اس میںکوئی شک نہیں پاکستان اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گذررہا ہے اس کے باوجود موجودہ حکومت ملکی دفاع ناقابل تسخیر بنانے کیلئے پر عزم ہے تو اس کا مطلب ہے پوری قوم اس کی پشت پرکھڑی ہے اس وقت ملک کو بدترین دہشت گردی کا سامنا ہے جس سے ملکی معیشت اور کاروبار تباہ ہوگئے ہیں اس کی بنیادی وجہ انتہا پسند بھی ہیں جوچھوٹی سوچ کے مالک ہیں وہ اپنے رویہ پر نظرثانی کرتے ہوئے حکومتی رٹ تسلیم کرلیں جب تک ایک بھی محب وطن زندہ ہے پاکستان اور جمہوریت کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہو سکتی ،اسلا م تو امن و سلامتی کا درس دیتا ہے دہشت گرداسلامی تشخص کو مسخ کررہے
ہیںجمہوریت کو مستحکم بنا کرا نتہا پسندی کو شکست دی جا سکتی ہے اور اسلام دشمن طاقتوں کا مقابلہ بھی کیا جا سکتاہے پاکستان جوہری قوت رکھنے والا پہلا مسلمان ملک ہے دنیا بھرکے مسلمان پاکستان کواسلام کا قلعہ تصور کرتے ہیں کلمہ ٔ طیبہ کی بنیادپر معرض ِ وجودمیں آنے والا ملک شروع ہی سے اسلام دشمن قوتوںکی آنکھوںمیں کھٹک رہا ہے جس کی وجہ سے ہمیشہ ساز شیں،ریشہ دوانیاں اورمخالفت کی جاتی ہے پاکستانیوں کی اکثریت اسلام کی شیدائی ہے دین ِ فطرت کیلئے ان کے دل میں بڑی تمنا اور جذبہ پایا جاتاہے شمالی ،جنوبی وزیرستان ،وانا اور دیگر متاثرہ علاقوں کے لوگ امن کے متقاضی ہے یہ شہری روز روز کے دھماکوں،خودکش حملوں،ڈرون اٹیک اور دہشت گردی کے واقعات سے انتہائی پریشان ہیں بیشتر گھرانوں سے کئی کئی افراد شہیدہو چکے ہیں یا پھر ہر تیسرے گھرمیں کوئی نہ کوئی معذور فرد موجودہے چونکہ خیبر پی کے کے شہری سب سے زیادہ متاثرہوئے ہیں
اس لئے اب بچے کچھے انتہا پسندوںکو ان کی مورالی سپورٹ بھی نہیں مل سکے گی اب تک پاک فوج اور جمہوری حکومت نے اپنی فہم و فراست سے زبردست تحمل کا ثبوت دیا ہے پاک فوج دہشت گردوں کو باآسانی کچلنے کی صلاحیت رکھتی ہے ماضی میں بھی پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں زبردست کامیابیاں ہوئی ہیںقوم کو اپنی بہادر افواج پر فخر ہے، یہی فیصلے کا مناسب وقت ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گی بلوچستان میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو رنگے ہاتھوں گرفتارہونے کے بعد ہماراازلی دشمن عالمی عدالت ِ انصاف میں اپنا مقدمہ ہارچکاہے وہ آئے روز پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہاہے جس کے ثبوت پاک فوج عالمی برادری پر آشکار کرچکی ہے
اس لئے وہ افغانستان کے کندھے استعمال کرکے پاکستان کو زک پہچانے کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتا اس تناظر میں پاکستانی قوم ایک فیصلہ کرچکی ہے کہ ہم پاکستان دشمنوںکو تہس نہس کردیں گے بھارت اور دیگرپاکستان دشمن خبردارہوجائیں ہم اگلے پیچھے تمام ادھار چکانے کیلئے بالکل تیار بیٹھے ہیں اس لئے مودی سرکارمقبوضہ کشمیر میں ریاستی جبرختم کرکے مقامی آبادی کو حق ِ خودارادیت دے دے اور پاکستان میں ہر قسم کی مداخلت بند کردے یہی اس کے حق میںبہترہے کیونکہ پاکستان کی سیاسی قیادت اور فیلڈمارشل سیدعاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج بھارتی جارحیت کو ایک نئے عزم کے ساتھ منطقی انجام تک پہچا کردم لے گی دشمن کو کسی مغالطے میں نہیں رہنا چاہیے اور ہاں اگر افغانستان میں ایک آزاد خودمختار حکومت نے غیر جانبداررہنے کا فیصلہ کرلیا توبھارت کو وہاں سے بھی اسے کوئی حمایت نہیں ملے گی۔