مذاکرات آگے بڑھانے کا عندیہ ! 76

قوم فو ج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے !

قوم فو ج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے !

پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدہ صورت حال دونوں ملکوں کو ہی جنگ کی طرف دھکیل رہی ہے،یہ دونوں ملک ایٹمی قوت ہیںاور دونوں ہی ممالک کے پاس دور تک مار کرنے والے خطرناک میزائل ہیں،اگرجنگ چھڑتی ہے تو اس کے خطے پر انتہائی بْرے اثرات ہوں گے ، اس لیے ہی دنیا کے بڑے پلیئرپاک بھارت جنگ رکوانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں، جبکہ بھارت کے جاریحانہ عزائم کے باعث پاکستان کی تینوں مسلح افواج مستعد، چوکس اور جنگ کے لیے تیار کھڑی ہیں، جی ایچ کیو سے جب بھی کوئی حکم ملا، پاکستانی افواج ملکی دفاع کے لیے اپنا تارٰیخی کردار ادا کریں گی

اور پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ دشمن کے عزائم خاک میں ملائیں گے۔پا کستان شروع سے جنگ نہیں ،امن کا حامی رہا ہے ، لیکن بھارت کا اشتعال انگیز رویہ بتدریج علاقائی امن کے خطرات میں اضافہ کر رہا ہے ، جوکہ ایک بڑی ایٹمی جنگ کا پیش خیمہ بھی ثابت ہو سکتا ہے ، اس لیے ہی جوہری طاقتوں میں ٹکرائوکے خطرے کی روک تھام کیلئے مؤثر اقدامات ضروری سمجھے جاتے ہیں اور دنیا کی بڑی طاقتوں نے ایسے انتظامات کئے ہوئے ہیں‘ مگر بھارت میں بی جے پی کی متعصب حکومت کی مہربانی سے پاکستان اور بھارت میں کھلے تصادم کو ٹالنے کے روایتی اقدامات بھی بے اثر ہوتے نظر آرہے ہیں،

اس کے باعث ہی جنگ کا خطرہ روز بروز بڑھ رہاہے، گزشتہ روز باڈر پر بھارت کی جانب سے اشتعال انگیزی کی گئی ،اس کا پا کستان نے بھر پور جواب دیا ہے۔یہ صورتحال بلاشبہ دنیا کیلئے بھی خطرے کا باعث ہے، اس صورتحال کی حساسیت اور سکیورٹی چیلنجز پر سلامتی کونسل کے ارکان کی توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے، پاکستان کی جانب سے وزیر خارجہ اور ڈپٹی پرائم منسٹر اسحاق ڈار حالات کی سنگینی سے جہاں دنیا کو ٹیلی فونک رابطے کے ذریعے آگاہی فراہم کرہے ہیں ، وہیں سلامتی کونسل کے ہونے والے اجلاس میں ساری بریفنگ بھی دی جارہی ہے، امریکی وزیرخارجہ بھی پاکستانی اور بھارتی اعلیٰ حکام سے رابطے میں ہیںاور اس گرم ماحول کو ٹھنڈا کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں،

لیکن مودی سر کار ماحول ٹھنڈاہو نے نہیں دیے رہی ہے اور جلتی پر تیل ڈالنے کا کوئی موقع ضائع نہیں کررہی ہے ، ایک طرف سر حدوں پر اشتعال انگیزیاں کی جارہی ہیں تو دوسری جانب پا کستان کا پا نی بند کیا جارہا ہے اور پا کستان کو مجبور کیا جارہا ہے کہ جنگ کرے ، پاکستان بڑے تحمل سے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے ساتھ بھارت کا اصل چہرہ بھی دنیا کو دکھارہا ہے، اس کو دنیائے عالم میں سراہا جارہا ہے

اور بھارت کے جھوٹے پر پیگنڈے کو رد کیا جارہا ہے۔بلاشبہ جنوبی ایشیا کی جوہری طاقتوں میں کشیدگی ختم کرنے کیلئے عالمی برادری کا متحرک ہونا علاقائی ہی نہیں عالمی امن کی بھی ضرورت ہے ، عالمی برادری بھارت پر دبائو بڑھائے گی تو ہی بھارت جاریحانہ رویئے میں تبدیلی آئے گی ،اس وقت بھارتی حکومت کیلئے بھی ہوشمندی کا راستہ یہی ہے کہ وہ عالمی برادری کی عدم جارحیت کی کوششوں کو رائیگاں نہ جانے دے اور پاکستان کی پیشکش کے مطابق عالمی برادری کے شرکت کے ساتھ پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات میں مکمل تعاون کرے ،کیونکہ پا کستان کے ساتھ جنگ کا راستہ خود بھارت کیلئے بھی تباہ کن ہوگا

اور اس کے عالمی سطح پر بھی نتائج نہایت سنگین ہوں گے، اگراس خطے میں امن لانا ہے اور دنیا ئے امن کو بھی بچانا ہے تو بھارت کو نہ صرف نکیل ڈالنا ہی ہو گی ، بلکہ بھارت کی پشت پناہی بھی روکنا ہو گی ۔
اس بات کو بھی پوری قوم اچھی طرح سمجھتی ہے کہ بھارت اور پاکستان کی غلام سیاسی قیادت بھبکیاں اور بڑھکیں لگاتے لگاتے امریکا اور سعودی عرب کی چوکھٹ جا بیٹھیں گے اور امریکی صدر ،سعودی بادشاہ خود نہیں،اپنے وزرائے خارجہ کے ذریعے دونوں ممالک کی لیڈر شپ کی پیٹھ پر ہاتھ پھیر کر انہیں واپس اپنی اپنی چارپائی پر بیٹھا دیں گے جہاں انہیں ایک حد تک اچھلنے کودنے کی اجازت تو ہوگی، مگر ایک دوسرے کے گریبان تک ہاتھ لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، پاک بھارت جنگ کسی کے مفاد میں نہیں

، لیکن اگر عالمی دوغلانہ پا لیسی کے باعث ہو گئی تو بھارت کے عوام مودی سر کار کا ساتھ نہیں دیں گے ، لیکن پاکستانی قوم اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے، پا کستانی عوام کا یہ جوش و خروش اور محبت جذبہ ہی پاک افواج کے حوصلے بلند کرتا ہے اور دشمن کے عزائم خاک میں ملاتا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں