Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

“غیور قوموں کا دفاع کرایے پر نہیں ہوتا”

تحریر:نعیم الحسن نعیم.

“غیور قوموں کا دفاع کرایے پر نہیں ہوتا”

تحریر:نعیم الحسن نعیم

جب مسلم دنیا پر آزمائش آتی ہے، تو ہمیں سب سے پہلے خود اپنے اتحاد، غیرت، اور خودداری کا جائزہ لینا ہوتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جب پاکستان جیسے معاشی طور پر چیلنجز سے دوچار ملک نے اپنی سالمیت پر حرف آتا دیکھا، تو ہماری افواج نے وقت کے فرعونوں کو چار گھنٹوں میں خاک چٹا دی۔ دشمن کو حیرت ہوئی، دنیا حیران ہوئی، اور تاریخ نے پاکستانی سپاہ کا لوہا مانا۔
افسوس کا مقام یہ ہے

کہ جن مسلم ممالک کے پاس وسائل کی فراوانی ہے، انہوں نے دفاعِ حرمین یا مظلوم اُمت کی حفاظت کے لیے غیر مسلم اقوام کو ترجیح دی، بجائے اس کے کہ وہ پاکستان، ترکی، یا دیگر مسلم افواج کو سونپتے، جن کی تاریخ قربانی، شجاعت اور وفاداری سے عبارت ہے۔
گزشتہ دنوں اسراٸیل نے لبنان ، شام ، تیونس اور قطر پر فضاٸی حملے کیے۔ جواب میں صرف مذمتی بیانات داغے گۓ۔ جبکہ اسی سال مئی کے مہینے میں ہندوستان نے پاکستان پر اسی طرز کی جارحیت کی ، پاک فوج کا بیان آیا :
Just wait for our response
اور صرف چار گھنٹوں کے اندر ہی پاکستان نے اپنے سے چھ گنا بڑے ایٹمی ملک پر قیامت ڈھا دی دنیا حیران ۔۔
آج عرب ممالک کی یہ بے بسی دیکھ کر جہاں افسوس ہوتا ہے وہاں پاک فوج کی محبت و قدر میں فوجی قیادت کے اس بیان کی یاد بار بار تازہ ہوتی ہے
Just wait for our response
۔ یاد رکھیں، دولت سے افواج خریدی جا سکتی ہیں، مگر غیرت نہیں۔ اور پاکستانی قوم کی یہی غیرت، یہی جذبہ ایمان ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔
جب میں آج دنیا کے امیر ترین ممالک کو دیکھتا ہوں بالخصوص قطر پہ ہونے والے اسرائیلی حملے کے بعد عرب ممالک کو غیر یقینی حالات، بیرونی خطرات اور دفاعی انحصار کا شکار دیکھتا ہوں تو میرا سر فخر سے بلند ہو جاتا ہے کہ الحمدللہ پاکستان کا دفاعی نظام دنیا کے طاقتور ترین نظاموں میں سے ایک ہے۔
ہمارا ملک، جو معاشی مشکلات سے ضرور دوچار رہا، لیکن جب بات قومی خودمختاری، سالمیت اور وقار کی ہو، تو دنیا ہمیں نظر انداز نہیں کر سکتی۔ ہمارے دشمن ہم سے صرف اس لیے نہیں الجھتے کیونکہ ہم ایٹمی طاقت ہیں، بلکہ اس لیے بھی کہ ہماری فوج دنیا کی بہترین تربیت یافتہ، باوقار، اور جان نچھاور کرنے والی فوج ہے۔
قطر، سعودی عرب، یا دیگر خلیجی ریاستیں اربوں ڈالر کا اسلحہ ضرور خرید سکتی ہیں، مگر غیرت مند فوج اور قربانی دینے والا جذبہ نہ خریدا جا سکتا ہے، نہ مانگا جا سکتا ہے۔
پاکستان نے اپنے محدود وسائل کے باوجود نہ صرف مضبوط دفاع کھڑا کیا، بلکہ دشمن کو کئی بار پیغام دیا کہ یہ قوم نہ بکنے والی ہے، نہ جھکنے والی۔
آج وقت ہے کہ ہم اس حقیقت کو تسلیم کریں:
مضبوط دفاع صرف ہتھیاروں سے نہیں، غیرت، قربانی اور ایمان سے بنتا ہے اور وہ پاکستان کے پاس ہے۔ہم غریب سہی، مگر غیرت مند ہیں مضبوط دفاع، مظبوط فوج مضبوط وقار مظبوط پاکستان کی علامت ہے.
جب ہم قطر جیسے امیر ترین ممالک کو دفاع کے لیے غیر مسلم اقوام پر انحصار کرتے دیکھتے ہیں تو دل افسوس سے بھر جاتا ہے۔ ان کے پاس دولت ہے، وسائل ہیں، مگر وہ جذبہ، وہ غیرت، وہ تاریخ جنم نہیں لیتی جس کی بنیاد پر قومیں اپنی خودمختاری کا تحفظ کرتی ہیں۔ ہم غریب سہی، لیکن غیرت مند ہیں۔ ہم نے کرائے کی افواج سے نہیں، اپنے بیٹوں کے خون سے دفاع کی بنیاد رکھی ہے۔ہم کیوں مختلف ہیں؟پاکستان کا جغرافیہ شاید دنیا کا سب سے حساس علاقہ ہے۔ مشرق میں بھارت، مغرب میں غیر مستحکم افغانستان، شمال میں چین اور وسطی ایشیائی ریاستیں، اور جنوب میں بحیرہ عرب ہمارے چاروں طرف خطرات موجود رہے ہیں۔ مگر یہ اسی سرزمین کے بیٹے ہیں جنہوں نے سیاچن کے برفیلے پہاڑوں سے لے کر وزیرستان کے پہاڑوں تک، اور لائن آف کنٹرول سے لے کر بلوچستان کے ریگستانوں تک دشمن کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔
ہم نے دنیا کو دکھایا کہ دفاع ہتھیاروں سے نہیں، جذبے سے ہوتا ہے۔ ٹینک، طیارے، اور میزائل صرف اوزار ہیں ان کے پیچھے کھڑا وہ غیرتمند سپاہی اصل طاقت ہوتا ہے جسے “شہادت” کی طلب ہو۔
کیا دولت سے وفاداری خریدی جا سکتی ہے؟ کیا چند ارب ڈالر خرچ کر کے وہ جذبہ حاصل کیا جا سکتا ہے جو 9 اور 10 مئی کو ہم نے دیکھایا کیا وہ آنسو واپس لائے جا سکتے ہیں جو قوم نے بلوچستان میں ہونے والی دہشتگردی کے نتیجے میں افواجِ پاکستان کے شہیدوں کے لیے بہائے؟ نہیں۔ کیونکہ دفاع صرف مادی وسائل کا کھیل نہیں یہ روح، نظریے، ایمان، اور قربانی کا نام ہے۔
قطر، سعودی عرب، یا دیگر امیر ریاستیں اگر سچے جذبے سے اُمتِ مسلمہ کا دفاع چاہتیں تو وہ پاکستان، ترکی، ایران، یا مصر جیسے ممالک کی افواج کو آگے لاتیں وہ افواج جن کی تاریخ قربانی، جنگی حکمت عملی، اور غیرت سے بھری ہوئی ہے۔ مگر افسوس، سرمایہ دارانہ سوچ نے انہیں صرف “سروس پرووائیڈر” بنا دیا۔
ہمارا دفاع ہمارے بینک بیلنس سے نہیں، ہمارے ایمان سے جڑا ہے۔ہمارا وقار ہماری افواج کی وردی میں ہے، جسے ہم کبھی داغدار نہیں ہونے دیں گے۔
ہم سے لڑنے سے پہلے، سوچ لو… ہم وہ قوم ہیں جو شہادت کو سعادت سمجھتی ہے۔
آج جب دنیا ایک نئے عالمی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے، جب طاقت کے توازن بدل رہے ہیں، ہمیں نہ صرف اپنی فوج پر فخر ہے، بلکہ اسے مزید مظبوط بنانے کی ضرورت بھی ہے۔ دفاع صرف بارڈر کی حفاظت نہیں، یہ نظریے کی حفاظت ہے۔ اور پاکستان کا نظریہ لاالہ الا اللہ ہے۔

Exit mobile version