قوم فو ج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ! 48

اپنا لائف سٹائل بدلیں

اپنا لائف سٹائل بدلیں

جمہورکی آواز
ایم سرورصدیقی

کیا آپ جانتے ہیں ڈرگ مافیا کیسے کام کرتا ہے؟ یہ بات سمجھنے،سمجھانے اور بتانے کی ہے جب دنیاکرونا وائرس کی وباء کی لپیٹ میں تھی اس دوران پوری دنیا میںقریباً تمام ہسپتالوں کی او پی ڈی بند تھی، ایمرجنسی وارڈ میں کوئی رش نہیں تھا ان دنوںصرف کرونا کے مریض ہسپتالوںمیں لائے جارہے تھے مختلف بیماریوںمیں مبتلا نئے مریض ہسپتال نہیں جا رہے تھے نہ جانے کیاہوادل کے دورے، بلڈ پریشر، فالج وغیرہ کے کیس اچانک کم ہو گئے ؟اب ایسا کیا ہوگیا اتنا اچانک صدیوں پر محیط جان لیوا امراض اس حد تک کم ہو گئے

کہ ہسپتال والوں نے ان کاعلاج کرنا ہی بند کردیا حالانکہ روٹین میں یہی ہسپتال ، سینی ٹوریم، کارڈیالوجی کلینک، انہی امراض سے ماہانہ کروڑوں اربوں کما رہے تھے ؟ آپ اتفاق کریں نہ کریں مگر سوچ تو سکتے ہیں نا پھر سوچیں،سمجھیں اور سمجھائیں کہ کیا کرونا نے دوسری تمام بیماریوں پر قابو پا لیا تھا یا ان بیماریوں کو تباہ کر دیا تھا؟ اس سوال کے جواب میں یقینا آپ فوراً کہ اٹھیں گے نہیں، ہرگز نہیں؟ دراصل اب یہ حقیقت سامنے آنے لگی ہے کہ بیماریوں کو ڈرگ مافیا جان بوجھ کر خطرناک ثابت کرتاہے اگر حقیقت یہ ہے کہ جب سے کارپوریٹ ہسپتال، ٹیسٹ لیبارٹریز وجود میں آئی ہیں

اس ملک میں یہ تباہی بڑھتی ہی چلی گئی لوگوں کو مختلف بیماریوںسے خوفزدہ کرکے زور دے کر ہزاروں روپے کے ٹیسٹ کرائے جا رہے تھے چاہے وہ درمیانی درجہ کی کھانسی، نزلہ، زکام ہی کیوں نہ ہو. چھوٹی اور معمولی بیماری پر آپریشن کر دیئے جاتے ہیں اور تھوڑی سی تکلیف میں جسمانی اعضاء نکال کر پھینک دیئے جاتے ہیں عام مریضوں کو بھی آئی سی یو میں رکھا جاتا اور ان کو خوف میں مبتلا کر کے ان کا علاج کیا جاتا تھا اس مافیا نے مال کمانے کے لئے ہر زچگی کا علاج بڑا آپریشن فرض کرلیاہے صاف مطلب ہے اس سے انہیں بے تحاشہ مالی فوائدحاصل ہورہے ہیں اور فارماسوٹیکلز کی ادویات دھڑا دھڑ فروخت ہورہی ہیں بعض اوقات تو کئی ادویات بلیک میںبھی فروخت ہوتی ہیں

جو ادویات اورانجیکشن مہنگے اور امپورٹڈ ہوں ان کے دونمبر ہونے کا عذاب الگ ہے اب حقیقت سے پردہ اٹھ رہاہے نو خوب جان لیجئے کہ یہی وقت سمجھنے کا ہے آپ خود کو اور آپکے پیاروں کو ڈرگ مافیا کے چنگل سے چھڑانے کا فیصلہ کریں اب ایک عام سی بیماری ہے ذیابیطس جسے حرف ِ عام میں شوگرکہاجاتاہے دراصل بہت سے امراض ہماری تن آسانی سے پھیل رہے ہیں وسائل کی فراوانی نے جہاں لوگوںکو آسودگی بخشی ہے وہاں صحت کے حوالہ سے بہت سے مسائل بھی پیداکردئیے ہیں سبزیوںکی بجائے گوشت کا بلادریغ استعمال،چہل قدمی اور ورزش نہ کرنا،محنت سے جی چرانا اکثریت کی زندگی کا لازمی جزبن گیاہے

یہی مسائل کی اصل جڑہے جس پر توجہ دینے کی بجائے ہم نے صحت کے حصول کے لئے ادویات کو شارٹ کٹ سمجھ لیاہے حالانکہ معمول سے زیادہ ادویات کے استعمال سے بہت سے سائڈ افیکٹ کاسامنا کرنا پڑتاہے یعنی ایک بیماری سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے مزید کئی بیماریاں چمٹ جانے کا نام سائڈ افیکٹ ہے اس میں اتائی ڈاکٹروں اور نیم حکیموںکا کردار بڑا گھنائوناہے چونکہ انہیں اکثر ادویات کے سائڈ افیکٹ کا کچھ علم نہیں ہوتا اس لئے وہ ہر سیاق وسباق کا خیال رکھے بغیر مریض کو ایسی ادویات کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں جس سے انہیں جلد آرام آجائے ۔بات ہورہی تھی شوگر کے مرض کی تو دل و دماغ کی کھڑکیاں کھول کر جان لیجئے ڑبلیو ایچ او کاسٹینڈرڈ ذیابیطس کا200 ہے

مگر ڈرگ مافیا140پر بضد ھیجس کی وجہ سے80فیصدلوگ ذیابیطس نہ ہونے کے باوجود میٹ فارمن کھانے پر مجبور ہیں جس کے بارے میں کہاجاتاہے کہ اس دوا کی ماہانہ سیل ایک ارب ہے اور اس کے کھانے سے بلڈ پریشر سانس معدہ دل کی تکالیف کولیسٹرول اور یورک ایسڈ کی ادویات عمر بھر کھانے کا راستہ کھل جاتا ہے حالانکہ یہ بیماریاں نہیں صرف لائف سٹائل بیماریاں ہیں جی ہاں اپنا لائف سٹائل بدل لیں تو آپ ان کا بیماریوںاور خوف وہراس پھیلانے والوںکا جنازہ نکال سکتے ہیں ورنہ یہ اور ڈرگ مافیا مل کرآپ کاجنازہ نکال دیں گے۔140 یا 200 ذیابیطس ؟ کیاخطرناک ہے چلیں تجزیہ کریں

کہ ہمارا جسم کو ن سے سٹینڈرڈ کی کی ڈیمانڈ کرتا ہے 140 ذیابیطس رکھنے والے مریض دو گھنٹے کے بعد شدید کمزوری کا شکار ہوجاتے ہیں جبکہ 200ذیابیطس رکھنے والے 6 گھنٹے کام کرسکتے ہیں اگر200 شوگرہوجائے توسے جسمانی درد یں اور پیشاب کی کثرت ہو تو یہ پروٹین کی کمی کی علامات ہیں لہذا اپنی غذا میں پروٹین لیں جبکہ ہمارے جسم کو پروٹین کی ضرورت ہے نہ کہ ادویات کی ایسے مریض ہرموسم میں پروٹین میں مچھلی کااستعمال کریں خیال رہے کہ مچھلی تلی ہوئی ہرگزنہ ہویا بکرے کا گوشت 250 گرام (بالغ افراد کے لئے) یاچارسے پانچ انڈے صرف ابلے ہوئے کھائیں بشر ط ِ انڈوں یا گوشت سے قبل آپ نے فروٹ اپنے وزن کے گرام استعمال کریں مثلا اگر آپ 100کلوگرام وزن رکھتے ہیں

تو ایک صفر کا اضافہ کر کے اسکو گرام میں بدل لیں جو 1000 گرام ہوا 1000 گرام فروٹ کھائیں یا دو تین سبزیاں ملا کر سوپ بنائیں دن میں دو یا تین بار کھانے سے قبل استعمال کیا کریں بیماریاں اس لئے ہم پرحاوی ہوگئیں کہ ہم نیچر سے دور ہوگئے ہیں500گرام فروٹ ناشتہ کرنے سے قبل 500گرام سبزیاں دوپہر کے کھانے سے قبل استعمال کر لیں یا دونوں وقت فروٹ استعمال کر سکتے ہیں اگر سبزیاں پسند نہ ہوں تو سلاد خوب استعمال کریں ماہرین غذا کہتے ہیں کہ فروٹ اور سبزیاں کھانے سے قبل ادویات کی طرح کام کرتیں ہیں اور کھانے کے بعد غذا کی طرح ۔ یاد رکھیں آپکے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کا علاج بھی اسی مقدار میں فروٹ کے استعمال میں ہے گوشت نہ ہو تو بادام یا اخروٹ لے سکتے ہیں مگر مقدار انتہائی اہم ہے

جو 100 گرام ہو اس مقدار کو دن میں دو یا تین بار کھا سکتے ہیں اس سے کم مقدار آپ کی پروٹین کی کمی دور نہیں کر سکتی یاد رکھیں اگر فروٹ وزن کے برابر استعمال نہ کیا تو پروٹین مسائل پیدا کر سکتی ہے اور اگر پروٹین کی پوری مقدار نہ لی تو فروٹ مسائل پیدا کر سکتے ہیں یقین کریں کے یہ شوگر،کولسٹرول، بلڈپریشرتمام لائف سٹائل بیماریاں ہیں آپ اگر آج سے اپنا لائف سٹائل بدل لیتے ہیں تو ان امراض کی تمام ادویات آپ کو ایک ہفتہ کے اندر اللہ تبارک و تعالی کے فضل و کرم سے چھوٹ جائیں گی اگر ڈبلیو ایچ او کا سٹینڈرڈ 200 اپنا لیں تو پاکستان میں ذیابیطس ٹائپ ٹو کا جنازہ نکل جائے جو 80 فیصد ہے یعنی 80 فیصد کو ذیابیطس ٹائپ ٹو ہے جو بیماری نھیں لائف سٹائل بیماری ہے باقی 20 فیصد ذیابیطس ٹائپ ون(جو بچپن میں ہوتی ہے

) جو کہ انسولین کا استعمال کرتے ہیں وہ بھی لائف سٹائل بہتر کرکے اچھی صحت اور انسولین کم کر سکتے ہیں ۔ اگر اپ اپنا لائف سٹائل نہیں بدلتے تو آپ کو ساری زندگی ذیابیطس کی ادویات کھانی پڑیں گی جو وقت کے ساتھ ساتھ آپ کے لئے نت نئے مسائل پیداکرتی چلی جائے گی اس کے سائڈ افیکٹ تو یقینی ہے لیکن پھرکچھ عرصہ بعد اس کی ہیوی ڈوز استعمال کرنا پڑے گی۔ اب بات کرتے ہیں ایک اور بیماری جسے کولیسٹرول کہاجاتاہے

جو ہر عمرکے لوگوںکو لاحق ہے کہتے ہیں یہ عارضہ مرغن غذائوں،غیرمتناسب خوراک سے بھی لاحق ہوجاتاہے کولیسٹرول کا ڈبلیو ایچ او کا سٹینڈرڈ 300ہے(کیونکہ25پرسنٹ کولیسٹرول صرف انسانی دماغ استعمال کرتاہے )مگر ڈرگ مافیا240 رکھنے پر بضد ہے کولیسٹرول کا ہمارے جسم کے بنیادی کام کرنے میں بہت ا ہم رول ہے اس کی زیادتی(60 سال سے زیادہ کی عمرمیں)دس فیصد دل کی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہیں اور اس کی کمی نوے فیصد امراض کا ذریعہ بن سکتی ہیں جن میں سے ا ہم اعصابی کمزوری اور نفسیاتی بیماریاں ہیںیاد رکھیں دنیا میں کولیسٹرول کم کرنے کی کوئی دوائی نہیں ہے مارکیٹ میں موجود دوائی ہمارے چار قیمتی کیمیکل کو بلاک کرنے والی دوا ہے ان میں سے ایک کا نام Co,Q,10 ہے جو ھمارے دل اور دماغ کے لئے بہت اہم ہے اس کی کمی سے دل کی ادویات کا راستہ کھل جاتا ہے

سادہ خوراک،پانی کے زیادہ استعمال اور روزانہ دودھ دہی سے کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اب بات کرتے ہیں یورک ایسڈ کی یہ ہمارے برین کیلئے ٹانک کا کام کرتا ہے اس کی کمی سے دماغ سست ہو جاتا ہے اگر آپ کا یورک ایسڈ زیادہ ہے تو ادویات کی بجائے لائف سٹائل بدلیںچٹ پٹے،بازاری کھانے اور میٹھے مشروبات پاکستانیوں میں موت بانٹنے لگے ہیں۔دل،شوگر،موٹاپے،اندھے پن اور عارضہ گردوں کی بیماریوں کے پھیلائو میں دیگر وجوہات کے ساتھ ساتھ چٹ پٹے، بازاری کھانے اور میٹھے مشروبات بھی شامل ہیں۔ماہرین کے مطابق دل،گردوں اور دیگرلاعلاج بیماریوں کے باعث روزانہ 22سو افراد موت میں منہ میں جارہے ہیں۔جبکہ صرف شوگر کے باعث روزانہ ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد گیارہ سو کے قریب پہنچ چکی ہے۔پاکستان ہارٹ ایوسی ایشن کہنا ہے کہ ہماری کھانے پینے کی غیر متوازن عادات سے قومی خزانے پر بوجھ بڑھ گیا۔ ڈبلیو ایچ او کے مقرر کردہ معیار کے مطابق ایک نارمل شخص کو روزانہ پانچ سے سات چائے کے چمچ چینی اور پانچ گرام نمک سے زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے

جبکہ اس کے برعکس ایک عام پاکستانی روزانہ 80گرام چینی مشروبات اور دیگر ذرائع سے لے رہاہے۔جبکہ نمک کی کم سے کم مقدار دس گرام لیتاہے۔رہی سہی کسر چکنائی نے پوری کردی ہے۔ اپنے وزن کے گرام کے فارمولے کے مطابق فروٹ اور دو تین سبڑیوں کو ملا کر اس کا سوپ استعمال کیا سکتا ہے تو پھر آج سے اپنا خیال رکھنا شروع کر دیں اور دعا کریں خدائے بزرگ و برتر ہم سب کو اور ہماری اولاد کو ادویات ڈاکٹرز،ہاسپٹل،ایمرجنسز اور ٹیسٹوں سے بچا اور ہمارا روپیہ رسومات دکھاوا اور بے کار جگہ پر لگنے سے بچا اور اس کو اللہ کی رضا والے کاموں میں لگا ایک بات یادرکھیں انسانیت کی خدمت میںدلی سکون کا راز پوشیدہ ہے

غریبوں اور مستحقین پرخرچ کریں لوگوںکے لئے آسانیاں پیداکریں ضرورت سے زیادہ روپیہ برے وقت کیلئے سنبھال کررکھیں اور جس قدرہوسکے ادویات سے دور رہیں کوالیفائڈ ڈاکٹر کی تجویز کردہ ادویات صرف اور صرف ضرورت کے وقت ہی کھائیں لوگوںکا اچھاسوچیں یاد رکھیں زیادو ادویات کا استعمال مزید بیماریوں کو جنم دیتاہے اور خواہ مخواہ بیماریوںکو دعوت نہ دیں ضروریات میں کمی کرکے ضرورت مندوں پر خرچ کر دیں اسی طرح آپ نہ صرف تندرست رہ سکتے ہیں بلکہ ڈرگ مافیا کوبھی ناکام بنایا جاسکتاہے۔( کالم کی تیاری میںکچھ مضامین سے استفادہ کیا گیاہے)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں